Sindh

Sindh

Friday 31 December 2021

May god bless all: let that be our prayer..... page from GEMS OF JAMSHEED

 KMC 



JANUARY   2022

 

The New Year day! It is a day of blessings, new resolutions, new vigor, and new energy. May god bless all: let that be our prayer.

Worship Life Eternal. In that worship work steadfastly and through work seek intensely the liberation which in fact will be union beyond separation.

Fighting forces, battle on geographical frontiers. Social service has its work on social frontiers, to preserve human values. Life is not worth living if human values are not preserved.

Learn to be human, admitting the right of each human being to live happily in the world.

Temptation and failure should not depress one. Let it be a text of study. Gain Knowledge thereby.

If the mind can bear the pain of the body, there is no pain.

Defeat of victory should matter not. What matters is carrying out His Wish, Will and Desire. Work and experience is real victory.

There is no legacy like the example of a good life.

Life is adjustment, life is trans- mutation. Night must follow the day and vice versa. If man masters this understanding, he will never be disheartened.

چند اشعار اردو میں ۔۔۔۔ ھری دلگیر

Thursday 30 December 2021

مبارک ہو مبارک ہو نیا سال مبارک ہو ۔۔۔۔۔۔ اکشر


مبارک ہو مبارک ہو نیا سال مبارک ہو

لائے ڈھیر ساری خوشیاں  نیاسال آپ کو

 

گھٹائے تنگ دستی بڑھائے  آمدن  روزگار  

ہو دور بیماری رہیں چاک چوبند لمحہ لمحہ

 

کریں دور دکھ درد بڑھائیں  سکھ چین کسی کا

جوڑیں  گھر گرھست توڑیں نہ کبھی کسی کا

اکشر


 

آئیں کام اوروں کے ..... اکشر


مبارک ہے جنم ان کا، جو آئیں کام اوروں کے

گھٹائیں پاپ اوروں کے، سدھاریں کرم اوروں کے

ابھاریں دل جواوروں کے، سدھاریں کرم اوروں کے

گھٹائیں دکھ جو اوروں کے، بڑھائیں سکھ جو اوروں کے

بسائیں گھر جو اوروں کے،بچائیں پران  اوروں کے


 

Wednesday 29 December 2021

لیکن انسان امرت میں زہر ملانے کا ماہر.... اکشر



۔۔۔۔ لیکن انسان امرت میں زہر ملانے کا ماہر ہے اور یہ ہی سبب ہے کہ آئین اور  قانون ہونے کے باوجود  امن شانتی نہیں ہے اور  انصاف دینے والا ہی جب ناانصاف ہوجائے تونراسائی اور ناامیدی یقینی ہے۔

اکشر

ضروری ہے انسان کے لئے ۔۔۔۔۔ امن شانتی ایکتا۔ اکشر

 


انسان کو صرف روٹی کپڑا اور مکان  نہیں

کچھ اور بھی ضروری چاہئے اور وہ ہے  بہتری ترقی

اور اس کے لئے ضروری ہے  امن شانتی ایکتا۔

اکشر


کیا یہ واجب ہے کہ ہم ۔۔۔۔ ایک دوسرے کو ستائیں اور ماریں؟ اکشر


کیا یہ واجب ہے کہ ہم  ۔۔۔۔ ایک دوسرے کو ستائیں اور ماریں؟ اکشر

ہم جنہیں جانور حیوان کہتے ہیں کیا کبھی ہم نے دیکھا کہ انہوں نے کبھی کسی پرکوئی پتھرپھینکا لاٹھی چلائی۔ تلوار بندوق کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔کبھی اپس میں ہاتھاپائی ہوئی بھی تو وہیں کا وہیں ویسے کے ویسے۔کاہے کا بیر کاہے کا بدلہ۔ بے شک ان کے پاس ہتھیار بنانے اور چلانے کی عقل نہیں جو ہم انسانوں کے پاس ہے جس پر ہم کو فخر اور ناز ہے۔تو کیا ہم اس عقل سے انسان ذات کی بھلائی بہتری کے استعمال میں لائیں یا ایک دوسرے کو ستائیں اور ماریں؟

آشا جو جهاز

ڀاون سنگهه جي تلريجا (1983)


 

واجب ہے ۔۔۔۔ اکشر



واجب ہے ۔۔۔۔ اکشر

جب تک جان میں ہے جان  واجب ہے

بھلائی  انسان کی اے انسان واجب ہے

 

بھلا چاہنا  منش ماتر کا   ، اے انساں واجب ہے

کسی کی تو نہ کر ہانی نہیں نقصان  واجب ہے

 

وہ ہندو ہو یا مسلمان ہو یہودی ہو یا عیسائی

برہمو آریہ سکھ  کا اچت سنمان واجب ہے

 

وہ رومی ہو یا  روسی ہو  وہ چینی  ہو  یا جاپانی 

فرنگی ایشیائی ہو یا افریکی یا امریکی

کہیں کا ہو کوئی بھی ہو اچیت احسان واجب ہے

نسل اور رنگ کے کارن نہیں اپمان واجب ہے

 

غلط جاتا ہو گر کوئی دھرم مارگ سے بھولا ہو

محبت سے اسے دینا دھرم کا گیان  واجب ہے

 

کسی مت بھید کو لیکر کدورت نفرت و نخوت

تعصب تنگدلی کینا نہیں نقصان واجب ہے

 

منش ماتر کے رشتوں میں جو سد سکھیا  دی ستگر نے

دیئے آدیش جو ہتکر پالنا ان کا واجب ہے

 

آشا جو جهاز

ڀاون سنگهه جي تلريجا (1983) 

جائزہ لیں کہ حقیقت کیا ہے۔ اکشر

میرا کام نا سننے والوں کو آواز دینا اور

سنی سنائی ہوئی آواز کو اس طرح دہرانا ہے

کہ آپ سوال کریں یا دوبارہ جائزہ لیں کہ حقیقت کیا ہے۔

اکشر




 

Friday 24 December 2021

11th August 1947. ..... that has nothing to do with the business of the state.





You are free, you are free to go to your temples. 

You are free to go to your mosques or to any other places of worship in this state of Pakistan. 

You may belong to any religion, caste, or creed _ that has nothing to do with the business of the state.


 پاکستان کی اس ریاست میں آپ آزاد ہیں،

 آپ اپنے مندروں میں جانےکے لیے آزاد ہیں۔ 

اپنی مساجد یا کسی دوسری عبادت گاہ میں جانے کے لیے آزاد ہیں۔ 

آپ کا تعلق کسی بھی مذہب، ذات یا عقیدے سے ہے

اس کا ریاست کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔


 

25th Dec,2021.۔۔۔۔۔If this is the idea of Pakistan, I would not have it.

 

Jinnah the boss

There are millions and millions of our people who hardly get one meal a day. 

Is this civilization? 

Is this the aim of Pakistan? 

Do you visualize that millions have been exploited and can not get one meal a day! 

If this is the idea of Pakistan, I would not have it. 


لکين  ڪروڙين ماڻهو اهڙا آهن، جن کي هڪ ڏينهن جي ماني مشڪل سان ملي ٿي.

ڇا هي تهذيب آهي؟

ڇا اهو پاڪستان جو مقصد آهي؟

ڇا توهان تصور ڪندا آهيو ته لکين ماڻهن جو استحصال ڪيو ويو آهي ۽ هڪ وقت جي ماني نه ٿي ملي!

اهڙو پاڪستان  جو تصور  منهنجو هجي ها.



 لاکھوں کروڑوں لوگ ہیں جنہیں مشکل سے ایک وقت کا کھانا ملتا ہے۔

کیا یہ تہذیب ہے؟

کیا پاکستان کا مقصد یہی ہے؟

 کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ لاکھوں افراد کا استحصال کیا گیا ہے اور

 انہیں ایک وقت کا کھانا نہیں ملتا!

اگر پاکستان کا یہ تصور ہوتا تو میرا نہ ہوتا۔



MERRY CHRISMAS & HAPPY NEW YEAR

                                  Xmas

Description

Xmas is a common abbreviation of the word Christmas. 
It is sometimes pronounced, but Xmas, and variants such as Xtemass, originated as handwriting abbreviations for the typical pronunciation. 
The "X" comes from the Greek letter Chi, which is the first letter of the Greek word Christós, which became Christ in English. 


 

Thursday 23 December 2021

احمق جنونی پر یقین، اور عقلمند پر شکوک و شبہات ۔۔۔۔ برٹرینڈ رسل۔۔۔۔ اکشر


برٹرینڈ رسل

انسان پیدا ہوتے وقت ان جان، بے وقوف نہیں ہوتا

لیکن تعلیم کے ذریعے اسے بے وقوف جاہل بنایا دیا جاتا ہے۔

 

دنیا کا سارا مسئلہ یہ ہے کہ احمق اور جنونی  پر یقین،

 اور عقلمند شکوک و شبہات سے بھرے ہوتے ہیں۔

 

ہمارے ہاں درحقیقت دو طرح کی اخلاقیات ہیں:

 ایک وہ جس کی ہم تبلیغ کرتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے،

 اور دوسری جس پر عمل کرتے ہیں، لیکن کم ہی تبلیغ کرتے ہیں۔



 

تصوف کی اہمیت .... برٹرینڈرسل ....اکشر



تصوف کی اہمیت

انسان کی عقلی اور روحانی زندگی میں تصوف کی اہمیت کا اندازہ  اس بات سے کیا جا سکتا ہےکہ موجودہ دور جو فلسفی برٹرینڈرسل جس کے بارے میں کوئی شخص نہیں ہے نہیں کہے گا کہ وہ صاحب تصوف  کے  حامی تھے۔  وہ کہتے ہیں کہ:

”دنیا میں جتنے فلسفی  ہوئے ہیں  انہوں نے فلسفے کے ساتھ تصوف کا بھی اعتراف کیا ہے۔   اس دنیا میں  انتہائی بلند مقام صرف سائنس  اور تصوف  کے اتحادسے حاصل  کیا جاسکتا ہے۔ بہترین انسانی خوبیوںکا  اظہار صرف تصوف  کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

رسل  نےاپنے دعوے کے  حق میں چند مثالیں پیش  کی ہیں ۔

ہرقلیطوس، پارمینائڈین، افلاطون اور اسپونزا۔

مزید         برونو، گل، برگسان اور وائیٹ ہیڈ۔


 

Tuesday 21 December 2021

مبارک ہو۔۔۔جنم دن۔۔۔حضرت مسیح کا اور قائد اعظم کا۔۔۔۔ اکشر

مبارک ہوجنم  دن مبارک ہو

حضرت مسیح کا اور قائد اعظم کا









 

ضرور لکھیں.... ٹونی موریسن ۔۔۔ اکشر

 

ٽوني موريسن

 

"اگر آپ واقعی  کوئی کتاب پڑھنا چاہتے ہیں،

اور وہ ابھی تک لکھی  نہیں گئی ہے،

تو آپ اسے ضرور لکھیں۔"



نقصان پر صبر کر، نفع کی امید نہ کر۔۔۔۔۔ سرمد شہید


 نقصان پر صبر کر، نفع کی امید نہ کر۔



خود پسندی میں آرام و چین کی امید نہ رکھ۔

 اپنی پست ہمتی سے اعلی درجہ پر پہنچنے کی امید نہ کر ۔

 دنیاداری میں کبھی کسی کو کچھ نہیں ملا۔

تو نقصان پر صبر کر، نفع کی امید نہ کر۔

سرمد شہید 



Sunday 19 December 2021

ہم خود ہی اپنی زندگی تشکیل دیتے ہیں۔۔۔۔ اکشر

 


ایلینور روزویلٹ:

دیکھا جائے تو، ہم خود ہی اپنی زندگی تشکیل دیتے ہیں اور خود ئی شکل دیتے ہیں۔

جب تک ہم زندہ ہیں، یہ عمل ختم نہیں ہوتا ہے۔

جو بھی انتخاب ہم کرتے ہیں وہ بالآخر ہماری اپنی ہی ذمہ داری ہے۔

 


یقین ہے کہ آپ کرسکتے ہیں تو۔۔۔۔ڈینس ویٹلی ۔۔۔ اکشر


 

ڈینس ویٹلی:

اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ کرسکتے ہیں تو آپ شاید کرسکتے ہیں،

اور اگر آپ کو یقین نہیں ہے تو یقینن آپ نہیں کرسکیں گے ،

یقین ہی اگنیشن سوئچ ہے جو آپ کو لانچنگ پیڈ سے قریب یا دور کر دیتا ہے۔

ہماری زندگی ہمارے ذہن کی تخلیق ہے۔۔۔۔بدھ: ۔۔۔اکشر

 


بدھ:

ہم جو آج ہیں وہ ہمارے کل کے خیالات کی وجہ سے ہیں ،

 اور ہمارے آج کے خیالات ہماری کل کی زندگی کا باعث ہوتے ہیں۔ 

ہماری زندگی ہمارے ذہن کی تخلیق ہے۔

 


اکیسویں صدی کے ناخواندہ افراد ۔۔۔۔ الون ٹافلر ۔۔۔۔ اکشر



اکیسویں صدی کے ناخواندہ افراد وہ نہیں ہوں گے جو پڑھ لکھ نہیں سکیں گے لیکن جو جاننے کی مسلسل کوشش نہ کریں گے اور جانکر اس پرمستقل طور پرعمل نہ کریں گے۔ 

Wednesday 15 December 2021

ہری مرچ میں نارنگی سے زیادہ وٹامن سی ہے! ۔۔۔ اکشر


ہری مرچ میں نارنگی سے زیادہ وٹامن سی ہے!


 

کوشش کریں۔۔۔۔ اکشر


کوشش کریں آپ کے کھانے میں
 آدھے سے زیادہ سبزیاں اور میوہ شامل ہو۔
کھیرے میں ۹۶ فی صد پانی ہوتا ہے
 جوجسم کی پانی کی ضرورت کے لئے اچھا ہے ۔



 

۔۔۔۔۔۔ خود اعتمادی کو بڑھاتا ہے۔۔۔۔۔ اکشر



آپ کے بیٹھنے، کھڑے ہونے  کا طریقہ
 آپ کی خود اعتمادی کو بڑھاتا ہے۔


 

عمرانی انصاف سے خدا بچائے گا ۔۔۔ اکشر



پاک سر زمین پر اب انصاف ہوگا
عمرانی انصاف سے خدا بچائے گا


 

 

خوف میں کتنا ڈھوبا ہوا ہے۔۔۔۔۔ اکشر



ناخدا کو خدا سمجھ بیٹھا ہے

خوف میں کتنا ڈھوبا ہوا ہے

 

۔۔۔۔۔۔ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا ۔۔۔۔اکشر



وہ شخص کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا
 جو کامیابی سے زیادہ ناکامی کے خوف کی بات کرتا ہے۔ 


 

مرنے کے بعد بندوبست غسل ۔۔۔۔۔۔ اکشر


مرنے کے بعد بندوبست غسل کرتے ہیں لوگ

کتنا ہی اچھا ہو جیتے جی نہلائیں کچھ لوگ





 

Tuesday 14 December 2021

خدا اور نابینا آدمی۔۔۔ منیر احمد بادینی۔۔۔ اکشر

 خدا اور نابینا آدمی۔۔۔ 


منیر احمد بادینی


لفافہ

ایک دن ، کتابوں کی الماری کے سامنے کھڑا ، میں کتابوں کی طرف دیکھ رہا تھا لیکن فیصلہ نہیں کرسکا کہ مجھے کون سی کتاب پڑھنی ہے۔ اگرچہ میں نے تمام کتابیں شیلف پر نہیں پڑھی تھیں ، لیکن مجھے لگا کہ اب پڑھنے کے لئے کچھ باقی نہیں بچا ہے۔ یہ اس طرح تھا جیسے میں نے ان کے صفحات میں جو بھی خیالات اور نظریات شامل کیے تھے وہ پہلے ہی نکال لیا ہے۔ میں نے ان سے دھول جھٹکنے کے لئے کچھ رسائل نکالا۔ میں نے ایک رسالے کے صفحات پھیرنا شروع کیا اور اچانک اس کے صفحات کے مابین ایک رنگین لفافہ ملا۔ مجھے مفت لفافے میں داخل ہونے پر بہت خوشی ہوئی۔

میں نے میگزین کو واپس شیلف پر رکھا اور سوچنے لگا کہ مجھے کس کو خط لکھنا چاہئے۔ جب میں نے اپنے کسی دوست کو خط لکھا تھا اس میں کافی وقت گزر چکا تھا۔ اگرچہ ٹیلیفون کی سہولت نے خط کو تحریری طور پر کسی حد تک آگے بڑھا دیا تھا ، جب سے مجھے لفافہ ملا ، میں خط لکھ کر رہ گیا تھا۔ لیکن مجھے اس خط سے کس کو مخاطب کرنا چاہئے ، میں قطعا. فیصلہ نہیں کرسکا۔

میں نے اپنے دوستوں کو یاد کرنا شروع کیا۔ ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ میں نے ان سب سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا تھا اور وہاں کوئی بھی نہیں تھا جس کو مجھے خط لکھنے کا شوق تھا۔

آخر میں ، میں نے فیصلہ سلمان کو لکھنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے خط ختم کیا اور لفافے کے کنارے کو اپنی زبان سے خط پر مہر لگانے کے لئے بھیجا۔ لفافے پر سلمان کا پتہ لگاتے ہوئے اچانک میری نگاہیں لفافے کے کونے پر بیس پیسہ کے ٹکٹ پر پڑ گئیں۔ لیکن اب مجھے ایک روپیہ خرچ کرنا تھا۔ حیرت زدہ تھا کہ دنیا نے بہت ترقی کی ہے اور میں اب بھی بیس پیسہ اسٹامپ استعمال کر رہا تھا۔

میں نے خط واپس نکالا اور ٹکڑوں میں پھاڑ دیا اور ایک رسالے میں واپس لفافے کو ٹکڑایا۔ میں نے محسوس کیا کہ میری ساری کتابیں نوادرات کر چکی ہیں اور مجھے ان کا پڑھا ہوا ایک لفظ بھی یاد نہیں ہے۔ درحقیقت ، بہت زیادہ پانی دریائے بولان کے نیچے چلا گیا تھا۔ پہلی بار مجھے احساس ہوا کہ عمر مجھ پر بھی رینگ رہی ہے۔

لفافہ

ایک دن ، کتابوں کی الماری کے سامنے کھڑا ، میں کتابوں کی طرف دیکھ رہا تھا لیکن فیصلہ نہیں کرسکا کہ مجھے کون سی کتاب پڑھنی ہے۔ اگرچہ میں نے تمام کتابیں شیلف پر نہیں پڑھی تھیں ، لیکن مجھے لگا کہ اب پڑھنے کے لئے کچھ باقی نہیں بچا ہے۔ یہ اس طرح تھا جیسے میں نے ان کے صفحات میں جو بھی خیالات اور نظریات شامل کیے تھے وہ پہلے ہی نکال لیا ہے۔ میں نے ان سے دھول جھٹکنے کے لئے کچھ رسائل نکالا۔ میں نے ایک رسالے کے صفحات پھیرنا شروع کیا اور اچانک اس کے صفحات کے مابین ایک رنگین لفافہ ملا۔ مجھے مفت لفافے میں داخل ہونے پر بہت خوشی ہوئی۔

میں نے میگزین کو واپس شیلف پر رکھا اور سوچنے لگا کہ مجھے کس کو خط لکھنا چاہئے۔ جب میں نے اپنے کسی دوست کو خط لکھا تھا اس میں کافی وقت گزر چکا تھا۔ اگرچہ ٹیلیفون کی سہولت نے خط کو تحریری طور پر کسی حد تک آگے بڑھا دیا تھا ، جب سے مجھے لفافہ ملا ، میں خط لکھ کر رہ گیا تھا۔ لیکن مجھے اس خط سے کس کو مخاطب کرنا چاہئے ، میں قطعا. فیصلہ نہیں کرسکا۔

میں نے اپنے دوستوں کو یاد کرنا شروع کیا۔ ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ میں نے ان سب سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا تھا اور وہاں کوئی بھی نہیں تھا جس کو مجھے خط لکھنے کا شوق تھا۔

آخر میں ، میں نے فیصلہ سلمان کو لکھنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے خط ختم کیا اور لفافے کے کنارے کو اپنی زبان سے خط پر مہر لگانے کے لئے بھیجا۔ لفافے پر سلمان کا پتہ لگاتے ہوئے اچانک میری نگاہیں لفافے کے کونے پر بیس پیسہ کے ٹکٹ پر پڑ گئیں۔ لیکن اب مجھے ایک روپیہ خرچ کرنا تھا۔ حیرت زدہ تھا کہ دنیا نے بہت ترقی کی ہے اور میں اب بھی بیس پیسہ اسٹامپ استعمال کر رہا تھا۔

میں نے خط واپس نکالا اور ٹکڑوں میں پھاڑ دیا اور ایک رسالے میں واپس لفافے کو ٹکڑایا۔ میں نے محسوس کیا کہ میری ساری کتابیں نوادرات کر چکی ہیں اور مجھے ان کا پڑھا ہوا ایک لفظ بھی یاد نہیں ہے۔ درحقیقت ، بہت زیادہ پانی دریائے بولان کے نیچے چلا گیا تھا۔ پہلی بار مجھے احساس ہوا کہ عمر مجھ پر بھی رینگ رہی ہے۔




Monday 13 December 2021

شیطان کی چالاکی ۔۔۔۔ چارلس بودلیئر۔۔۔ اکشر



شیطان کی چالاکی یہ ہے کہ

 وہ انسان کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوجائے

 کہ اس کا کوئی وجود نہیں ہے۔ 




 

شاعری کے سوا نہیں۔۔۔۔ چارلد بودلیئر ۔۔۔۔اکشر



کوئی بھی تندرست شخص
 کھانے کے سوا 
دو دن زندہ رہ سکتا ہے
 لیکن شاعری کے سوا نہیں۔




 


Sunday 12 December 2021

کاش پھیلے وبا عالمی .... اکشر




کاش پھیلے وبا عالمی پیار کی ایسی کوئی

زور تشدد سے ہوجائے نفرت ایسی کوئی 




 

پھیل گئی کیسی یہ وبا آسپاس۔۔۔۔۔ اک


 

سینے سے لگالوں جی چاہتا ہے آج

کس بات کی دیر ہے کس کا انتظار

پھیل گئی کیسی یہ وبا آسپاس

ممجھے گلے لگالو ہیں صدائیں ٓسپاس