نثر بھی لہر کی طرح بڑھ کر کنارے سے ٹکراتی ہے
جس طرح نظم، لیکن جنہوں نے صرف ساحل پر
کوڑیاں ہی چنی ہیں انہیں کیا پتہ کہ
ساگر کیسے کیسے سوانگ رچاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment